پی سی بی نے آئی سی سی پینلزکے لئے میچ آفیشلز نامزد کردئیے

 



 پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیزن 21-2020 کےلیے آئی سی سی پینلز کے لیے اپنے میچ آفیشلز نامزد کردئیے ہیں۔


پی سی بی نے سابق ٹیسٹ کرکٹر علی نقوی اور پروفیسر جاوید ملک کو آئی سی سی پینل برائے انٹرنیشنل میچ ریفریز جبکہ احسن رضا، آصف یعقوب، راشد ریاض وقار اور شوزب رضا کو بطور آئی سی سی انٹرنیشنل پینل برائے امپائرز کے لیے نامزد کردیا ہے۔

علی نقوی کو پروفیسر محمد انیس کی جگہ انٹرنیشنل پینل میں شامل کیا گیا ہے۔ محمد انیس نے نومبر 2017 میں اسکاٹ لینڈ اور پپوا نیو گنی کے درمیان دبئی میں کھیلے گئے دو ایک روزہ میچوں میں میچ ریفری کے فرائض انجام دئیے تھے۔


43 سالہ علی نقوی نے 5 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 242 رنز اسکور کیے تھے۔ جنوبی افریقا کے خلاف ڈیبیو کرنے والے علی نقوی نے 115 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ وہ 2015 میں ریٹائر ہوئے تو 115فرسٹ کلاس میچوں پر مشتمل ان کے کیرئیر میں 5881 رنز شامل تھے۔


2014 میں جونیئر سلیکشن کمیٹی کے رکن بننے والے علی نقوی نے سیزن 17-2016 میں پی سی بی پینل آف میچ ریفریز کو جوائن کیا اور سیزن 19-2018 میں ایلیٹ پینل میں ترقی پائی۔ علی نقوی اس وقت میچ آفیشلز کے نمائندے کی حیثیت سے پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کا حصہ ہیں۔


بلال قریشی، منیجر امپائرز اینڈ ریفریز:


منیجر امپائرز اور ریفریز بلال قریشی کا کہنا ہے کہ وہ آئی سی سی پینل برائے انٹرنیشنل میچ ریفریز میں ترقی پانے پر علی نقوی کو مبارکباد دیتے ہیں، اپنی کارکردگی کی بدولت وہ اس ترقی کےمستحق تھے۔


انہوں نے کہا کہ علی نقوی کے پاس قواعد و ضوابط کا وسیع علم ہے اور ہمارے ڈومیسٹک نظام میں انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، ایک سابق کرکٹر کی حیثیت سے علی نقوی پروفیشنل کرکٹرز کے مائنڈسیٹ سے بھی اچھی طرح واقف ہیں۔


بلال قریشی کا کہنا ہے کہ پی سی بی اپنی حکمت عملی کے تحت سابق کھلاڑیوں کے میچ آفیشلز بننے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری رکھے گا، اس سے نہ صرف وہ کھیل سے منسلک رہیں گے بلکہ انہیں ایک نئے کیرئیر کے لیے واضح راستہ بھی میسر آئے گا۔


منیجر امپائرز اینڈ ریفریز کا مزید کہنا تھا کہ جتنے زیادہ سابق کھلاڑی اس پیشہ سے منسلک ہوں گے، پاکستان کے لیے آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں نمائندگی کے اتنے ہی زیادہ مواقع پیدا ہوں گے، فی الحال صرف علیم ڈار ہی آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں شامل واحد پاکستانی ہیں جبکہ آخری مرتبہ وسیم راجہ 2004 میں میچ ریفری کی حیثیت سے اس کٹیگری کا حصہ بنے تھے۔


بلال قریشی کا کہنا ہے کہ وہ انٹرنیشنل پینل میں پاکستان کی خدمت کرنے والے محمد انیس کا شکریہ اداکرتے ہیں ۔ ا نہوں نے کہا کہ محمد انیس اب بھی بہت باصلاحیت ہیں اور انہیں یقین ہے کہ نئی نسل محمد انیس کے تجربے سے بہت کچھ سیکھے گی۔

0/کمنٹس: