ایک خواب کی تعبیر نے شاہد آفریدی کی تقدیر بدل دی




ایک خواب کی تعبیر نے شاہد آفریدی کی تقدیر بدل دی جب کہ نیروبی میں نیند میں جو دیکھا 2 روز بعد میدان میں ویسا ہی کردکھایا۔

شاہد خان آفریدی دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کو اپنی ہارڈ ہٹنگ سے محفوظ کرکے انٹرنیشنل کیریئر کو الوداع کہہ چکے، وہ اب صرف چند گنی چنی لیگز میں ہی ایکشن میں دکھائی دیتے ہیں مگر عالمی کرکٹ پر ان کے نقوش مدتوں یاد رکھے جائیں گے، ان میں 37 بالز پر سنچری بھی شامل ہے جو محض اپنے دوسرے ہی انٹرنیشنل میچ میں اسکور کی تھی۔

اگرچہ بعد میں یہ ریکارڈ پہلے نیوزی لینڈ کے کورے اینڈرسن کے ہاتھوں ٹوٹ چکا اور بعد میں جنوبی افریقہ کے ابراہم ڈی ویلیئرز نے صرف 31 بالز پر تھری فیگر اننگز سے ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کیا، مگر جو شہرت شاہد آفریدی کو اس اننگز سے حاصل ہوئی وہ کسی کے حصے میں نہیں آئی اور اسی نے ان کی قسمت بدل کر رکھ دی۔

شاہد خان آفریدی 1996 میں انڈر 19 ٹیم کے ساتھ ویسٹ انڈیز کے دورے پر تھے جب انھیں مشتاق احمد کے انجرڈ ہونے کی وجہ سے 4 ملکی ٹورنامنٹ کیلیے بطور لیگ  اسپنر ٹیم میں شامل کیا گیا، نیروبی میں انھوں نے نیٹ پریکٹس میں جب اپنی بیٹنگ کے جوہر دکھائے تو وسیم اکرم اور وقار یونس بھی حیران رہ گئے، پہلا میچ کینیا سے تھا۔

انھوں نے صبح ساتھی کھلاڑی شاداب کبیر کو بتایا کہ خواب میں جے سوریا اور مرلی دھرن کو چھکے جڑ رہے تھے، اس دن کینیا سے ڈیبیو میچ میں ان کی بیٹنگ نہیں آئی اور بولنگ میں 32 رنزدینے کے باوجود وکٹ سے محروم رہے، مگر2 دن بعد سری لنکا کے خلاف ون ڈاؤن پوزیشن پر وہ میدان میں اترے اور پہلی گیند روک کر اگلی کو فضائی راستے سے باؤنڈری کے پار پہنچادیا، اس کے بعد جو ان کا لاٹھی چارج شروع ہوا تو چمندا واس، سجیوا ڈی سلوا، جے سوریا، دھرما سینا اور مرلی دھرن سب حیران ہوکر اپنی پٹائی کا منظر دیکھتے رہے۔

آفریدی نے 37 گیندوں پر 11 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے سنچری مکمل کرکے نیروبی میں  دیکھے گئے  خواب کو حقیقت میں بدل دیا اور اس سے ان کی پوری زندگی ہی بدل گئی۔

شاہد آفریدی اس کے ساتھ آسٹریلیا کیخلاف 2005 میں ہوبارٹ میں کھیلی گئی اننگز کو بھی یادگار قرار دیتے ہیں جس میں انھوں  نے میک گرا کو 2 چھکے اور 3 چوکے جبکہ بریٹ لی کو 2 سکسرز اور ایک باؤنڈری رسید کی تھی، اس دوران انھوں نے 26 بالز پر 56 رنز بنائے تھے۔

انھوں نے کہاکہ ریکارڈ کبھی سوچ سمجھ کر نہیں بنائے جاتے، خوش قسمت کرکٹرز کے حصے میں آجاتے ہیں، جب آپ ورلڈ کلاس بولرز کے خلاف اچھا کھیلیں تو خوشی دوبالا ہوجاتی ہے


0/کمنٹس: