ستا پیٹرول سستا ڈیزل اسکیم پاکستان کے سب سے کم آمدنی والے گروپ کو فائدہ پہنچائے گی: مفتاح

 

ستا پیٹرول سستا ڈیزل اسکیم پاکستان کے سب سے کم آمدنی والے گروپ کو فائدہ پہنچائے گی: مفتاح

'ستا پیٹرول سستا ڈیزل' اسکیم پاکستان کے سب سے کم آمدنی والے گروپ کو فائدہ پہنچائے گی: مفتاح


وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ہفتے کے روز انکشاف کیا کہ حکومت کی سستا پیٹرول سستا ڈیزل اسکیم سے پاکستان میں سب سے کم 37 فیصد آمدنی والے افراد کو فائدہ پہنچے گا جن کی گھریلو آمدنی ماہانہ 40,000 روپے سے کم ہے۔ 

جمعہ کو قوم سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا جس کے تحت حکومت 14 ملین گھرانوں کو پیٹرول خریدنے کے لیے 2 ہزار روپے فراہم کرے گی۔

ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ اسکیم وصول کنندگان کو پیٹرول اور ڈیزل خریدنے کے قابل بنائے گی، جب حکومت نے جمعرات کو ان کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے قوم کو 28 ارب روپے لاگت آئے گی اور 84 ملین پاکستانی مستفید ہوں گے۔ 

انہوں نے کہا، "بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ان سہولت کو شروع کیا جائے گا اور اس کی  ابتدائے رقم کو دو قستوں میں دیا جائے گا جو کے بعد میں ایک یکمشت قسط کر دی جائے گی- وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 40,000 روپے ماہانہ سے کم آمدنی والے گھرانوں کی شادی شدہ خواتین اور بیوہ خواتین کو پروگرام کے لیے رجسٹریشن کے لیے یکم جون سے وصول کنندگان خود بخود رجسٹر ہو جائیں گے۔

 اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نوٹ کیا کہ پاکستان میں 40,000 روپے سے کم آمدنی والے گھرانوں کی اوسط آمدنی 31,373 روپے ہے۔ انہوں نے کہا، "حکومت امدادی پیکج کے ذریعے گھریلو آمدنی کا کم از کم 5% کور کر رہی ہے۔" "پاکستان بیورو آف شماریات کے مطابق، لوگ اپنی کمائی کا 5% ٹرانسپورٹیشن پر خرچ کرتے ہیں۔"

انہوں نے بتایا کہ ریلیف پیکج کو مالی سال 2022-23 کے آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائے گا۔ وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جب پاکستان میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوں گی تو اسکیم کے تحت ادائیگی میں کمی آئے گی -پہلے، ہمیں صرف موٹرسائیکل مالکان کی حوصلہ افزائی کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا، تاہم، کئی خاندان ایسے ہیں جن کے پاس موٹر سائیکل تک نہیں ہے، اس لیے ہم نے ماہانہ 40,000 روپے سے کم آمدنی والے تمام گھرانوں کو کور کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں ماہانہ 20 ملین لیٹر پیٹرول استعمال ہوتا ہے اور 30 ​​روپے فی لیٹر اضافے سے حکومت کو ایک بڑی رقم کی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کے اعداد و شمار کے مطابق، کل پیٹرول کا 85% پاکستان کے 40% امیر ترین گھرانے استعمال کرتے ہیں کیونکہ لگژری کاریں زیادہ مقدار میں پیٹرول استعمال کرتی ہیں۔

  وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ایندھن پر سبسڈی غریبوں سے زیادہ امیروں کو فائدہ پہنچا رہی تھی:  

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) ایندھن کی سبسڈی ختم کرنا چاہتا ہے اور 30 ​​روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنا چاہتا ہے جس سے پیٹرول کی قیمت 260 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 300 روپے ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابقہ ​​قیادت اس شرط پر متفق تھی-انہوں نے کہا کہ ہم ایندھن پر ٹیکس نہیں لگائیں گے اور ہم ابھی سبسڈی کی جزوی لاگت وصول کر رہے ہیں۔ ’’ہمارے ہاتھ ماضی کی حکومت کی طرف سے کیے گئے معاہدوں سے بندھے ہوئے ہیں۔‘‘ 

ان کا موقف تھا کہ یکم جون کو پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے اور انہوں نے روشنی ڈالی کہ فی الحال بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بھی کوئی سمری نہیں ہے۔ ان کا خیال ہے کہ آیی ایم ایف اور سعودیہ  سے تین تین بلین ڈآلر مل جائیں گےان طرح پاکستان کو ڈالرکے ڈپازٹ کو رول اوور کیا جائے گا- انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اتر رہے ہیں تاکہ دنیا سے مزید امداد کے دروازے کھولے جائیں۔


0/کمنٹس: