حکومت نے عمران خان کی آفر ٹھکرا دی
مریم اورنگزیب کا یہ بیان اس وقت آیا جب خان نے کہا کہ وہ "ہر
قسم کے مذاکرات" کے لیے تیار ہیں جو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا باعث بن
سکتے ہیں۔
خان کی پیشکش پر حکومتی موقف کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں، وزیر
اطلاعات نے کہا: "انہیں (عمران) کم از کم پہلے شکست تسلیم کرنے دیں۔ وہ شکست قبول کرتا ہے اور اپنے طرز عمل
اور اپنی زبان کو تبدیل کرتا ہے - پھر وہ دیکھے گا کہ ہم اسے مایوس نہیں کریں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ خان کو اپنی
"زبان، رویے اور پاکستانی عوام کے ساتھ چار سال سے کی گئی ناانصافی" کے
لیے معافی مانگنی چاہیے اور جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اسے فراموش نہیں
کر سکتے، اور ہر ناانصافی چاہے میڈیا کے ساتھ ہو یا عوام کے ساتھ یا پارلیمنٹیرینز
یا سیاسی مخالفین کے ساتھ، پاکستان کے لیے نقصان ہے۔"
سیاسی
حلقے اس جواب کو عمران خان کی شکست کے تناظر میں دیکھ رہے اور سمجھتے ہیں عمران
خان اب اپنی کہی باتوں میں پھس چکے ہیں- پی ٹی آئی زرائع کا کہنا ہے لانگ مارچ میں
عوام کی کم تعداد دیکھ کر عمران خان کافی غصے
میں تھے اور رہنماٰئوں کو اس کو قصور
وار ٹھرا رہے تھے ان کا ماننا تھا جب عدلیہ نے ساتھ دیا رو پھر کیا وجہ تھی کہ عوام
کی تعداد کم تھی۔اس غصے کا اظہار ان کی گزشتہ روز والی پریس کانفرنس میں بھی نظر
آیا جب ان سے صحافی نے سوال کیا تو عمران خان غصے میں پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے
گئے-
ایک تبصرہ شائع کریں