افغانستان میں زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 1950 ہو گئی۔
کابل: بدھ کی صبح افغانستان کے پکتیکا صوبے میں آنے والے زلزلے میں
کم از کم 1950 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، حکام نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد دن کے
اوائل سے تقریباً چار گنا ہو گئی۔
افغانستان میں 6.1 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 1950 افراد
ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مزید 1610 افراد زخمی ہوئے
ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
طالبان انتظامیہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ محمد نسیم
حقانی نے کہا کہ تصدیق شدہ اموات کی اکثریت پکتیکا صوبے میں ہوئی جہاں 1610 افراد
زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرقی صوبوں ننگرہار اور خوست میں بھی ہلاکتوں
کی اطلاع ملی، حکام مزید ہلاکتوں کی جانچ کر رہے ہیں۔
ای ایم ایس سی کی ویب سائٹ اور ٹوئٹر پر صارفین کے ذریعے پوسٹ کیے
گئے گواہوں کے اکاؤنٹس کے مطابق، یہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ساتھ ساتھ
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بھی محسوس کیا گیا۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ زلزلے سے پنجاب اور خیبرپختونخوا
صوبوں کے کچھ حصوں میں جھٹکے محسوس کیے گئے، تاہم فوری طور پر ہلاکتوں یا املاک کے
نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی بختار نے ہلاکتوں کی تعداد بتائی اور کہا کہ
امدادی کارکن ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچ رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل عبدالواحد ریان نے ٹویٹر پر لکھا
کہ پکتیکا میں 90 مکانات تباہ ہو گئے ہیں اور خیال ہے کہ درجنوں افراد ملبے تلے
دبے ہوئے ہیں۔
صوبے سے وسیع پیمانے پر آن لائن گردش کرنے والی تصاویر میں پتھر کے تباہ شدہ مکانات کو دکھایا گیا ہے، جس میں رہائشی مٹی کی اینٹوں اور دیگر ملبے کو اٹھا رہے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں