عوام پررات کی تاریکی میں پٹرول بم گرا دیا گیا
آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک
بار پھر اضافہ کر دیا ہے۔رات گئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور وزیر مملیکت برائے
پٹرولیم مصدق ملک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا- پہچلے اضافے پر بھی
حکومت کو نقصان کا سامنا تھا جو کہ عمران خان کے دور میں کئے گئے آئی ایم ایف معاہدہ کے خلاف تھا اور آئی ایم ایف کی طرف سے دبائو
تھا کہ پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کی جائے-
حکومت نے یہ قدم بہت بھاری دل کے ساتھ اٹھایا ہے اور حکومت جانتی ہے کہ جب
پٹرول کی قیمت بڑھتی ہے تو مہنگائی بڑھتی ہی۔مگر یہ فیصلہ ناگزیر تھا۔
پٹرول پر 24.03 بڑھائے گئے ہیں ان طرح پٹرول اب 233.89 روپے کا ملے گا- ڈیزل
کی قیمت میں سب سے ذیادہ 59.16 روپے کا اضافہ کیا گیاہے جس کی وجہ سے ڈیزل کی قیمت
263.31 روپے ہو گئی ہے-مٹی کی تیل کی قیمت میں 29.49
روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور مٹی کے تیل کی قیمت 211.43 ہو گئی ہے اور لائٹ
ڈیزل کی قیمت 29.16 روپے اضافے کے بعد 207.47 ہو گئی ہے-ان قیمتوں کا اطلاق رات 12
بجے سے ہو گا-
اپوزیشن جماعتوں نے اس اضافے کو ماننےسےانکار دیا ہے اور ملک گیر احتجاج کی
کال دی ہے- اور مطالبہ کیا ہے کہ اس اضافے کو فورا واپس لیا جائے-
ایک تبصرہ شائع کریں