پیٹرولیم کی قیمتوں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا، مفتاح

پیٹرولیم کی قیمتوں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا، مفتاح

 

پیٹرولیم کی قیمتوں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا، مفتاح

انہوں نے کہا کہ غیر ضروری اشیاء کی درآمد پر پابندیوں کی وجہ سے یکم اگست سے روپیہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔


اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے منگل کو کہا کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے اور حکومت کا اگلا ہدف مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے۔


اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ غیر ضروری اشیاء کی درآمد پر عائد پابندیوں کی وجہ سے اس ماہ کی یکم تاریخ سے روپیہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔


وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مشکل سیاسی فیصلے کرکے ڈیفالٹ کو روکا ہے اور معیشت کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے کا آغاز کیا گیا ہے۔


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ انہوں نے اپنے پیچھے 10.3 ارب ڈالر کے غیر ملکی ذخائر چھوڑے ہیں اور ہمیں رواں مالی سال کے دوران اکیس ارب ڈالر کا قرضہ واپس کرنا ہے۔


وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) طے شدہ طریقہ کار کے مطابق کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بھارت میں پٹرول کی قیمت 303 روپے فی لیٹر ہے جبکہ بنگلہ دیش میں 308 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔


مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے بھیجے گئے نئے لیٹر آف انٹینٹ پر وہ آج دستخط کریں گے۔


انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ رواں ماہ کے آخر تک آئی ایم ایف کے بورڈ میٹنگ کے بعد پاکستان کو رقوم کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔


ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران تاجروں سے ستائیس ارب روپے ٹیکس وصول کیے جائیں گے۔

0/کمنٹس: